اللہ تعالی  سےدعا مانگنےکی فضیلت اہمیت اور ادب صورت مریم کی رو سے

 اللہ تعالی  سےدعا مانگنےکی فضیلت اہمیت اور ادب صورت مریم کی رو سے

584

 

 اللہ تعالی  سےدعا مانگنےکی فضیلت اہمیت اور ادب صورت مریم کی رو سے

درس قرآن سور ۃمریم آیت نمبر (1, 2, 3 )دعا مانگنےکی فضیلت
الحمد لِلہِ ربِ العلمِین و الصلو والسلام علی سیِدِ المرسلِین اما بعد فاعوذ بِاللہِ مِن الشیطنِ الرجِیمِ بِسمِ اللہِ الرحمنِ الرحِیم.

کھیعص(1)ذِکر رحمتِ ربِک عبدہ زکرِیاۖ(2)        ترجمہ یہ تیرے رب کی اپنے بندے ذکریا پر رحمت کا ذکر ہے۔{کہیعص: }یہ حروفِ مقطعات ہیں ،ان کی مراداللہ تعالی ہی بہتر جانتا ہے۔{ذِر رحمتِ ربِ:یہ تیرے رب کی رحمت کا ذکر ہے۔}یعنی اے حبیب!صلی اللہ تعالی علیہِ والِہ وسلم، ہم آپ کے سامنے جو بیان کررہے ہیں یہ آپ کے رب عزوجل کی اس رحمت کا ذکر ہے جو اس نے اپنے بندے حضرت زکریاعلیہِ الصلو والسلام پر فرمائی۔

(خازن، مریم، تحت الآیۃ:             (   3/227،2)

 

دعا مانگنےکی فضیلت

اللہ تعالی  سےدعا مانگنےکی فضیلت اہمیت اور ادب   سے مرادنیک بیٹااللہ تعالی کی بڑی رحمت ہے:اس آیت میں اللہ تعالی کی رحمت سے مراد نیک اور صالح بیٹا عطا فرمانا ہے اور بیٹا عطا فرمانے کے تذکرے کو رحمت ِ الہی کا تذکرہ فرمایا گیا ہے ،اس سے معلوم ہوا کہ نیک اور صالح بیٹااللہ عزوجل کی بڑی رحمت ہے خصوصا جبکہ بڑھاپے میں عطا ہو۔ یاد رہے کہ نیک اولاد سے جس طرح دنیا میں فائدہ حاصل ہوتا ہے کہ وہ اپنے والدین کی خدمت کرتی ہے اور بڑھاپے میں ان کا سہارا بنتی ہے ، اسی طرح مرنے کے بعد بھی نیک اولاد اپنے والدین کو نفع پہنچاتی ہے ، جیساکہ حضرت ابو ہریرہ رضِی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہِ والِہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو اس کے اعمال منقطع ہو جاتے ہیں لیکن تین عمل منقطع نہیں ہوتے

(1) صدقہ جاریہ۔ (2) علمِ نافع۔ (3) نیک اولاد جو اس کے لئے دعا کرتی رہتی ہے۔

(مسلم، کتاب الوصی، باب ما یلحق الانسان من الثواب بعد وفاتہ،ص88، الحدیث: (1ء31)

لہذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ جب بھی اللہ  تعالی سے اولاد کی دعا مانگے تو نیک اولاد کی دعا مانگے یونہی اسے چاہئے کہ وہ اپنی موجودہ اولاد کو بھی نیک بنانے کی کوشش کرے تاکہ جب وہ دنیا سے جائے تو اس کے پیچھے اس کی بخشش کی دعا مانگنے والابھی کوئی ہو۔

اِذ نادٰی ربہ نِدآ خفِیا   (3)ترجمہ جب اس نے اپنے رب کو آہستہ سے پکارا ۔

{اِذ ناد ٰی ربہ نِدآ خفِیا:جب اس نے اپنے رب کوآہستہ سے پکارا۔}یعنی حضرت زکریاعلیہِالصلو والسلام نے آہستہ آواز میں اللہ تعالی سے دعا مانگی ، مفسرین نے آپ علیہِ الصلو والسلام کے آہستہ آواز میں دعا مانگنے کی چند وجوہات ذکر کی ہیں۔

:(1)آہستہ دعا مانگنے میں اخلاص زیادہ ہوتا ہے اور دعا مانگنے والا ریاکاری سے محفوظ رہتا ہے اس لئے آپ علیہِ الصلو والسلام نے آہستہ دعا فرمائی ۔

(2)لوگ اولاد کی دعا مانگنے پر ملامت نہ کریں کیونکہ اس وقت حضرت زکریاعلیہِ الصلو والسلام کی عمرشریف75یا80سال تھی ۔

(3)حضرت زکریاعلیہِ الصلو والسلام کی آوازکمزوری کے باعث آہستہ ہوگئی تھی۔

(مدارک، مریم، تحت الآی:، ص،خازن، مریم، تحت الآی:،/،ملتقطا)

آہستہ آواز میں دعامانگنے کی فضیلت اوردعا مانگنے کا ایک ادب:

اللہ تعالی  سےدعا مانگنےکی فضیلت اہمیت اور ادب صورت مریم کی رو سےاس آیت میں حضرت زکریاعلیہِ الصلو والسلام کے آہستہ دعا مانگنے کا ذکر ہے ،آہستہ دعا مانگنے کی فضیلت کے بارے میں حضرت انس رضِی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہِ والِہ وسلم نے ارشاد فرمایا آہستہ آواز میں دعا کرنا70بلند آواز کے ساتھ دعاوں کے برابر ہے۔(مسند الفردوس، باب الدال،/،الحدیث:)

نیز اس سے معلوم ہوا کہ آہستہ آواز میں دعا مانگنا دعا کے آداب میں سے ہے۔ اسی ادب کی تعلیم دیتے ہوئے ایک اور مقام پراللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:

دعا مانگنےکی فضیلت

ادعوا ربکم تضرعا و خفیۃ(اعراف:)

ترجمہ کنزالعِرفان: اپنے رب سے گڑگڑاتے ہوئے اور آہستہ آواز سے دعا کرو ۔

اور حضرت علامہ مولانا نقی علی خاںرحمۃ اللہ تعالی علیہِ دعا کے آداب بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں دعا نرم و پست آواز سے ہو کہاللہ تعالی سمیع و قریب ہے، جس طرح چِلانے سے سنتا ہے اسی طرح آہستہ(آواز بھی سنتا ہے)اعلی حضرت امام احمد رضاخانرحم اللہ تعالی علیہِ فرماتے ہیں بلکہ وہ اسے بھی سنتا ہے جو ہنوز(یعنی ابھی)زبان تک اصلا نہ آیا یعنی دلوں کا ارادہ، نیت، خطرہ کہ جیسے اس کا علم تمام موجودات و معدومات کو محیط(یعنی گھیرے ہوئے)ہے یونہی اس کے سمع و بصر جمیع موجودات کو عام و شامل ہیں ، اپنی ذات و صفات اور دلوں کے ارادات و خطرات اور تمام اعیان و اعراضِ کائنات ہر شئے کو دیکھتا بھی ہے اور سنتا بھی، نہ اس کا دیکھنا رنگ و ضو(یعنی روشنی)سے خاص نہ اس کا سننا آواز کے ساتھ مخصوص۔

مشورہ:دعا کے فضائل و آداب اور اس سے متعلق دیگر معلومات حاصل کرنے کے لئے اعلی حضرت امام احمد رضاخان رحم اللہ تعالی علیہ کے والد ماجد حضرت علامہ نقی علی خانرحمۃ اللہ تعالی علیہ کی شاندار کتاب فضائل دعااور راقم کی کتاب فیضانِ دعا کا مطالعہ فرمائیں ۔

15ستمبر 2020  اسکول ، کالج دوبارہ کھل جائیں گے

  ۔ اس کے ہماری زندگی میں نقصانات

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.